اسرائیل ٹی وی کے چینل 12 کے سیاسی تجزیہ کار "امنون ابرامووچ" کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے اسرائیل کی ہتھیاروں اور گولہ بارود میں مدد نہ کی ہوتی تو ہم آج "پتھروں اور لاٹھیوں سے لڑنے پر مجبور ہو جاتے"۔
"المیادین" چینل کی آج سہ پہر (ہفتہ) کی ایک رپورٹ کے مطابق، چینل 12 کے حوالے سے، امنون ابرامووچ کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ "اسرائیل کے امریکہ پر مکمل انحصار کا اظہار کرتا ہے" کیونکہ بائیڈن جنگ کے آغاز میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا تھا۔ اور 2 طیارہ بردار بحری جہاز، ایک اس نے ایک جوہری آبدوز اور ایک بے مثال گولہ بارود کی ایک فضائی ٹرین بھیجی، جو اب تک نہیں روکی گئی۔
یہ الفاظ انہوں نے اس وقت کہے جب اسرائیلی حکومت کے جنرل اسٹاف کے سابق نائب سربراہ "یایر گولان" نے حال ہی میں اسرائیلی اخبار "Maariu" کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ہونے والی تباہی کے باوجود، اسرائیل کے جنرل اسٹاف کے سابق نائب سربراہ اسرائیل جنگ میں ایک کمزور فریق کی طرح ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ صرف امریکہ کی مدد سے ہی اپنا دفاع کر سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار "یدیوت احرونوت" نے رواں ماہ کی 4 تاریخ کو خبر دی تھی کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 230 کارگو طیارے اور گولہ بارود لے جانے والے 30 بحری جہاز مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بھیجے ہیں۔