حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ان کے خاندان کے 60 افراد فلسطین جاتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں اور ان کے بچے دوسرے فلسطینی بچوں سے مختلف نہیں ہیں۔
ہنیہ نے الجزیرہ کو بتایا: "میں اس عزت اور اعزاز کے لیے اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، جس نے ہمیں میرے بچوں اور نواسوں کی شہادت سے نوازا اور عزت بخشی۔ ان خونوں اور دردوں سے ہم فلسطینی قوم کا مستقبل اور آزادی اور فلسطین اور امت اسلامیہ کی تعمیر کرتے ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے آج شام اطلاع دی ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے تینوں پوتوں حازم، امیر اور محمد اسماعیل ہنیہ کو غزہ کے علاقے "الشطی" میں شہید کیا گیا ہے۔
الجزیرہ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ انہیں لے جانے والی گاڑی کو غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشطی کیمپ میں ڈرون حملے سے نشانہ بنایا گیا۔
حازم اسماعیل ہانیہ کی بیٹی "امل" اور "خالد" اور "روزان" بیٹا اور امیر اسماعیل ھنیہ کی بیٹی اس قتل میں شہید ہونے والے بچے ہیں۔
حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "میرے شہید بچوں نے وقت کی عزت، مقام [شہادت] کا اعزاز اور آخری اعزاز حاصل کیا ہے۔ میرے بیٹے غزہ کی پٹی میں لوگوں کے ساتھ رہے اور وہاں سے نہیں گئے، ہمارے تمام لوگوں اور اہل غزہ کے تمام خاندانوں نے اپنے بیٹوں کے خون کی بھاری قیمت ادا کی اور میں بھی ان میں سے ایک ہوں۔میرے تقریباً 60 ارکان خاندان دیگر فلسطینیوں کی طرح شہید ہوئے ہیں، ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔