متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا، "تل ابیب میں متحدہ عرب امارات کا سفارت خانہ ڈیزگینوف کے مرکز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہے اور تمام زخمیوں کی فوری صحت یابی کا خواہاں ہے"۔
مقبوضہ علاقوں میں بحرین کے سفارت خانے نے بھی وزارت خارجہ کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا: "بحرین کی وزارت خارجہ تل ابیب میں دہشت گردی کی فائرنگ کی شدید مذمت کرتی ہے ... اور مقتولین کے اہل خانہ اور اسرائیلی کابینہ سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔ "ہم زخمیوں کی فوری شفا چاہتے ہیں۔" مناما کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دہشت گردی اور تشدد کے بارے میں ملک کا موقف مضبوط ہے۔
اس کے برعکس حماس کے ترجمان نے ترکی اور بحرین کی جانب سے تل ابیب کی مزاحمتی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت بین الاقوامی قانون کے تحت تسلیم شدہ حق ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ ہم ترک سفارت خانے اور بحرینی وزارت خارجہ کے تل ابیب میں مزاحمتی کارروائی کی مذمت کرنے والے بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ترک سفارت خانے اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے الگ الگ بیانات میں تل ابیب میں حالیہ کارروائی کی مذمت کی تھی۔