یہ تبصرہ پیر کے روز اس وقت سامنے آیا جب ایرانی فوج نے قومی فوجی دن کے موقع پر ملکی ہتھیاروں اور دفاعی نظام کی نمائش کی۔
اس موقع پر دارالحکومت تہران میں ایک بڑی پریڈ کا اہتمام کیا گیا جس میں صدر رئیسی اور ایرانی فوجی حکام نے شرکت کی۔
رئیسی نے اسرائیل کے حوالے سے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ اگر آپ خطے کے بعض ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تیار ہیں تو آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کی چھوٹی سے چھوٹی حرکتیں بھی ہماری انٹیلی جنس، سیکیورٹی اور مسلح افواج سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
رئیسی نے مزید کہا کہ "آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر آپ ایرانی قوم کے خلاف چھوٹی سے چھوٹی غلطی بھی کریں گے تو ہماری مسلح افواج کی منزل اسرائیلی حکومت کا مرکز ہو گی۔"
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ ماہ شمالی عراق کے خود مختار کرد علاقے کے دارالحکومت اربیل میں ایک مقام پر میزائل داغے تھے۔ اربیل کے گورنر کی تردید کے باوجود تہران نے دعویٰ کیا کہ اس جگہ کو اسرائیل استعمال کر رہا ہے۔
امریکہ کے نام ایک پیغام میں، رئیسی نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے اس اعتراف کا حوالہ دیا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کے خلاف سخت پابندیوں کی نام نہاد "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی مہم ملک کو زیر کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
رئیسی نے کہا کہ "یہ ان لوگوں کا انجام ہے جو اسلامی جمہوریہ کے مقدس قیام سے دشمنی چاہتے ہیں۔"