ایلیٹ فورسز نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اس نے ملک میں اسرائیلی "اسٹریٹیجک سینٹر" کو نشانہ بنایا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اسرائیل کی طرف سے کسی بھی حملے کا سخت، فیصلہ کن اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ اسرائیل نے اس ہفتے کے شروع میں شام میں IRGC کے دو ایرانی ارکان کو ہلاک کر دیا تھا۔
قبل ازیں، کرد حکام نے کہا کہ عراق کے باہر سے داغے گئے ایک درجن بیلسٹک میزائلوں نے علاقے کو نشانہ بنایا، اربیل کے گورنر امید خوشناؤ نے مقامی نشریاتی ادارے رودا کو بتایا کہ امریکی قونصل خانے پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔
کرد وزارت داخلہ کے مطابق، میزائلوں سے قونصل خانے کی نئی عمارت کو صرف مادی نقصان پہنچا اور ایک شہری زخمی ہوا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اسے ایک "اشتعال انگیز حملہ" قرار دیا لیکن کہا کہ کسی امریکی کو نقصان نہیں پہنچا اور اربیل میں امریکی حکومتی تنصیبات کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
عراق کے سرکاری ٹی وی نے نیم خودمختار کرد علاقے کی انسداد دہشت گردی فورس کے حوالے سے بتایا کہ عراق کے باہر سے داغے گئے 12 میزائل اربیل پر گرے۔
شمالی عراق کی کرد علاقائی حکومت (KRG) کے وزیر اعظم مسرور بارزانی نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
کے آر جی کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں، بارزانی نے کہا: "اربیل بزدلوں کے سامنے نہیں جھکے گا۔ میں اربیل میں کئی مقامات پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
ایک عراقی سیکورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ "مخصوص فریق پر الزام کی انگلی اٹھانا قبل از وقت ہے لیکن ابتدائی رپورٹوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سرحد پار سے ایک مختصر فاصلے کا میزائل حملہ تھا۔"