جاپان ٹائمز کے مطابق
Fusako Shigenobu، جس نے کبھی ایک مسلح گروپ جاپانی ریڈ آرمی کی مشترکہ بنیاد رکھی تھی، کو 20 سال کی سزا کاٹنے کے بعد ہفتے کے روز جیل سے رہا کر دیا گیا اور اس نے بے گناہ لوگوں کو تکلیف پہنچانے پر معافی مانگی۔
جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ان کی بیٹی اور نامہ نگاروں اور حامیوں کے ہجوم کی طرف سے ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’مجھے شدت سے محسوس ہوتا ہے کہ میں بالآخر زندہ نکل آئی ہوں۔‘‘
76 سالہ شیگنوبو 1970 اور 80 کی دہائی کے دوران دنیا کی سب سے بدنام خواتین میں سے ایک تھیں جب ان کے بائیں بازو کے گروپ نے فلسطینی کاز کی حمایت میں دنیا بھر میں مسلح حملے کیے تھے۔
شیگنوبو اپنی بیٹی کے ساتھ ایک کالی کار میں ٹوکیو کی جیل سے باہر نکلی جب کئی حامیوں نے بینر اٹھا رکھے تھے جس پر لکھا تھا کہ "ہم فوساکو سے محبت کرتے ہیں"۔
فلسطین یوتھ موومنٹ نے شیگنوبو کی رہائی کا خیرمقدم کیا اور انہیں فلسطینی عوام اور جدوجہد کی تاحیات ساتھی قرار دیا۔