فلسطینی وزیر خارجہ نے منگل کو کہا کہ "دنیا کے 80 فیصد سب سے زیادہ بھوکے لوگ غزہ میں رہتے ہیں۔"
اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاض المالکی نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء کے غیر معمولی اجلاس میں کہا: ’’اسرائیل نے واضح طور پر غزہ کی پٹی کے 85 فیصد سے زائد حصے کو تباہ کر دیا ہے، بچوں کو قتل کیا ہے۔ اور بیمار افراد اور اس نے زخمیوں کو علاج کے بنیادی حق سے محروم کر دیا ہے۔"
اسلامی تعاون تنظیم کا منگل کو ہونے والا اجلاس غزہ میں اسرائیل کی جنگ پر بات چیت کے لیے منعقد ہوا، جس میں اب تک 30,600 سے زائد افراد ہلاک اور 72,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
المالکی نے کہا، "اسرائیل نے عملی طور پر نسل کشی کی انتہائی گھناؤنی شکلوں کے ساتھ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔"
حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ نے غزہ کی 85 فیصد آبادی کو خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے بے گھر کر دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ہزاروں شہداء کی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور امدادی کارکن ان تک رسائی نہیں کر سکتے۔