ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ تناؤ ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایران سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایران سے تعلقات خراب ہوں، ایران نے غلط اقدام کیا جس کا جواب دیا۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیر خارجہ نے کابینہ اجلاس کو بریفنگ دی۔
اس سے قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک فضائیہ اور نیول چیف بھی شریک ہوئے۔
دوسری جانب تہران میں وطن عزیز کی سفارت نے اپنے بیان کے ایک حصے میں، زور دیا کہ "پیچیدہ علاقائی ماحول میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی اعتماد سلامتی اور امن کو فروغ دینے کے لیے بہت اہم ہے"۔
دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کے ساتھ ہی پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی آج ایک بیان جاری کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران ایک دوست ملک ہے اور ہم اس کے ساتھ کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے اس اعلان کے بعد کہ "دوست ملک ایران کے ساتھ وہ مزید کشیدگی کو بڑھانا نہیں چاہتے"، تہران میں اسلام آباد کے سفارت خانے نے اس جمعہ کو ایک بیان جاری کیا اور اس بات پر زور دیا کہ "پاکستان ہر مشکل حالات میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے"۔