اسرائیل کے بعد امارات میں مونکی پاکس کے کیسز بڑھنے لگے؛ ہم جنس پرستی یا بندر، کیا ہے وجہ؟
مونکی پاکس سے متاثر ہونے والے مشرق وسطیٰ کے دوسرے ملک کے طور پر متحدہ عرب امارات میں نئے انفیکشن کے مزید تین کیسز کا پتہ چلا۔
Table of Contents (Show / Hide)
گزشتہ اتوار کو امارات کی وزارت صحت (ایم او ایچ اے پی) نے مونکی پاکس وائرس سے انفیکشنز کے تین نئے کیسز کی اطلاع دی، جس سے متحدہ عرب امارات میں متاثرہ کیسز کی تعداد چار ہوگئی۔
یہ وہ وقت ہے جب وزارت صحت نے 22 مئی کو دوبارہ ایک بیان جاری کیا تھا، جس میں متحدہ عرب امارات کے باشندوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ وہ مونکی پاکس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لیے "مکمل طور پر تیار" ہیں۔
اماراتی وزارت صحت نے بیان میں کہا: "وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے تکنیکی مشاورتی ٹیم نے نگرانی، بیماری کا جلد پتہ لگانے، طبی طور پر متاثرہ مریضوں کے انتظام اور احتیاطی تدابیر کے لیے ایک جامع گائیڈ بھی تیار کیا ہے۔"
اور اب، متحدہ عرب امارات میں نئے وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد، وزارت صحت نے اس اتوار کو کمیونٹی کے تمام اراکین پر زور دیا کہ وہ سفر کے دوران مناسب احتیاطی تدابیر اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور خطرناک طرز عمل سے گریز کریں۔
امارات کیوزارت صحت نے اس نئے بیان میں کہا: "مونکی پاکس ایک وائرل بیماری ہے، لیکن اگر اس کا موازنہ COVID-19 سے کیا جائے تو عام طور پر یہ ایک خود محدود بیماری ہے۔ یہ زیادہ تر انسانوں میں کسی متاثرہ شخص یا جانور کے ساتھ قریبی رابطے کے ذریعے منتقل ہونے والی بیماری ہے، جیسا کہ جسمانی رطوبتوں، اور سانس کی بوندوں، یا وائرس سے آلودہ مواد سے، اسی لیئے یہ رحم میں موجود بچے کو بھی منتقل ہو سکتا ہے" ۔
اس بیان میں یہ بھی شامل ہے کہ: "ملک کے تمام صحت کے حکام مونکی پاکس سے متاثرہ افراد اور ان کے رابطوں سے نمٹنے کے لیے ایک متحد قومی طبی رہنمائی کے لیے پرعزم ہیں۔ اس میں ہسپتالوں میں متاثرہ افراد کو مکمل طور پر الگ تھلگ کرنا شامل ہے جب تک کہ وہ صحت یاب نہ ہو جائیں اور اپنے قریبی رابطوں کو گھر میں 21 دن سے کم مدت کے لیے قرنطینہ میں رکھیں۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت نے ملک میں سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کرنے اور متحدہ عرب امارات کے صحت کے حکام کی طرف سے جاری کردہ متعلقہ پیش رفتوں اور رہنما خطوط پر اپ ڈیٹ رہنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، افواہوں اور غلط معلومات کو پھیلانے سے گریز کرنے پر بھی زور دیا۔
متحدہ عرب امارات کے صحت کے کسی اہلکار نے متاثرہ نئے افراد کے بارے میں کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ یہ صرف واضح ہے کہ پہلا کیس مغربی افریقہ سے ملک کا دورہ کرنے والی 29 سالہ خاتون کا تھا۔
متحدہ عرب امارات پہلا خلیجی ملک ہے جس نے بندر پاکس کے کیس کا اعلان کیا ہے۔ لیکن پورے مشرق وسطی میں، ملک اسرائیل کے بعد دوسرے نمبر پر ہے، جس نے ہفتہ، 21 مئی کو پہلا معلوم کیس رپورٹ کیا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان سیاحتی تعاملات نے نئے شراکت داروں کو Monkeypox پر ایک جیسی صورتحال رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔ یہ مبصرین خاص طور پر اماراتی معاشرے میں ہمجنس پرستی یعنی LGBT رجحانات کو فروغ دینے کے لیے تل ابیب کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہیں۔ اسرائیل کے سابق وزیر ثقافت نے ایک بار کھلے عام اس اقدام کو سیاسی مراعات کا استحقاق قرار دیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کے متعدد وزراء کی موجودگی میں ہم جنس پرستوں کا مارچ